ہم سب حقیقت کی تلاش میں ہیں- ہم میں سے بعض لوگوں نے اِس حقیقت کو پالیا ہے اور باقی اِس جستجو کو جاری رکھے ہوئے ہیں- آپ یہ تو جانتے ہی ہوں گے کہ اِس کائنات کی سب سے بڑی حقیقت خود خدا ہے- اگر ہم تمام علوم حاصل کرلیں لیکن ذاتِ باری تعالٰے سے لاعلم رہیں تو ہمیں کچُھ فائدہ نہیں-لیکن اِس کے ساتھ ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم محدود انسان اپنے محدود علم اور محدود ذہن کے ساتھ خدا کو جو لامحدود ہے جان نہیں سکتے- پس لازم ہے کہ خدا خود اپنے آپ کو ہم پر ظاہر کرے اور اُس نے ایسا کیا بھی- چنانچہ اُس نے مختلف اوقات میں، مختلف مقامات پر مختلف لوگوں کو چُنا تاکہ اُن کے ذریعے اپنے آپ کو ظاہر کرے- یہ لوگ جنہیں خدا نے اپنے آپ کو ظاہر کرنے کے لئے چُنا انبیاء کہلائے- خُدا کے اِن برگزیدہ بندوں نے اُس کے پیغام کو لوگوں تک زبانی اور تحریری دونوں صورتوں میں پہنچایا- وُہ متعدد کتابیں جو اِن انبیائے کرام کی معرفت ہم تک پہنچی ہیں، اُن کے مجموعہ کو ہم کتابِ حیات یا بائبل کہتے ہیں۔