مظاہرحق

Eastern View of Jerusalem

Mazahr-e-Haq

By

One Disciple

ایک شاگرد

Published in Nur-i-Afshan March 5, 1891

نور افشاں مطبوعہ ۵مارچ ۱۸۹۱ ء

جلد سوم ۔ کتاب الجہاد صفحہ ۳۴۵ میں لکھا ہے کہ ان لوگوں کی نسبت جو جہاد میں مارے جاتے ہیں۔ حضرت نے فرمایا کہ ان کی اروا حیں سبز پرندے جانوروں کے شکم میں رہتی ہیں اور ان کے لئے قندیلیں عرش کے نیچے لٹکائی گئی ہیں جو بمنزلہ ان کے گھونسلوں کے ہیں۔ اور وہ بہشت کے میوے کھاتے ہیں اور ان قندیلوں میں ٹھکانا (بسیرا) پکڑتے ہیں۔ اس کی بابت اس کتاب میں بطور شرح اگرچہ یہ لکھ دیا ہے کہ اس سے تناسخ کا اثبات نہیں ہوتا تناسخ اس کو کہتے ہیں کہ اس عالم روح بدن میں رجوع کرے نہ کہ آخرت میں اور معتقدان تناسخ (تناسخ پر ایمان رکھنے والے)آخرت کے منکر ہیں ‘‘۔

لیکن ہمارے خیال میں نہیں آتا کہ ایسا لکھ دینے سے یہ اعتراض اس تعلیم پر سے کیونکہ دور ہو سکتا ہے۔ اگر یہ امر ناممکن تسلیم کیا جائے کہ روح انسانی اس عالم میں کسی غیر جنس جسم میں نہیں آسکتی تو  پھر یہ کیونکر ممکن ہے کہ وہ روح سبز رنگ جانوروں میں بہشت میں رکھی جائے اور وہ جانور قندیلوں میں جو بجائے گھونسلوں کے عرش میں لٹکتی ہیں بسیرالیں ۔ علاوہ ازیں معتقدان تناسخ منکر آخرت نہیں بلکہ کہتے ہیں کہ چوراسی بھگت کر آخر کو ابدی آرام میں روح پہنچ جاتی ہے۔ ہمارے نزدیک انسانی روح کا نہ اس دنیا میں نہ آخرت میں کسی غیر جنس قالب میں جانا قرین عقل و الہام معلوم ہوتا ہے۔ اور نہ ہم ایسی باتوں کو انسان کی ابدی زندگی و خوشحالی کے مطابق پاتے ہیں ۔ بے شک خدا کے کلام میں جو کچھ  اس امر میں لکھا ہے وہ نہایت تسلی بخش معلوم ہوتا ہے ۔ انجیل میں کرنتھیوں کے ۱۵ باب ۳۹ آیت سے یوں لکھا ہے ’’ سب جسم وہی جسم نہیں بلکہ آدمیوں کا جسم اور ہے چوپایوں کا جسم اور مچھلیوں کا اور ہے پرندوں کا اور آسمانی بدن ہیں اور خاکی بدن ہیں پر آسمانیوں کا جلال اور ہے اور خاکیوں کا اور آفتاب کا جلال اور ہے اور ماہتاب کا جلال اور اور ستاروں کا جلال اور ہے کیونکہ ستارہ سیارے سے جلال میں فرق رکھتا ہے۔ مردوں کی قیامت بھی ایسی ہی ہے۔ فنا میں بویا جاتا بقامیں اُٹھتا ہے بے حُرمتی میں بویا جاتا جلال میں اُٹھتا ہے۔ کمزوری میں بویا جاتا قدرت میں اُٹھتا ہے۔ حیوانی بدن بویا جاتا ہے روحانی بدن اُٹھتا ہے ۔ حیوانی بدن ہے اور روحانی بدن ہے۔ چنانچہ لکھا ہے کہ پہلا آدمی یعنی آدم جیتی جان ہوا اور پچھلا آدم ( یسوع مسیح) جلانیوالی روح لیکن روحانی پہلے نہ تھا بلکہ حیوانی بعد اس کے روحانی پہلا آدمی زمین سےخاکی تھا دوسرا آدمی خداوند آسمان سے ہے۔ جیسا خاکی ویسے دے بھی جو خاکی ہیں اور جیسا آسمانی ویسے بھی جو آسمانی ہیں۔ اور جس طرح ہم نےخاکی کی صورت پائی ہے ہم آسمانی کی صورت بھی پائیں گے۔ پس وہ جو مرنے کے بعد آخرت میں یہ اُمید رکھتے ہوں خواہ محمد ی ہوں جو عاقبت میں سبز رنگ پرندوں کے پیٹ میں رہنے اور میوے کھانے اور قندیلوں میں ٹھکانا پانے کے منتظر ہیں یا ہندو جو چوراسی جون بھوگنے کے خرخشہ میں پڑے ہوئے ہیں۔ کلام الہٰی کی آیات بالاپر غور کریں اور اگر اس خداوند پر جو آسمان سے اُترا اور انسانیت کے لباس کو پہن کر ہم خاکیوں کا ہم شکل بنا اور گناہ کے سوا ساری باتوں میں ہماری مانند آزمایا گیا اور اپنے لہو سے ہمیں مول لے کر شریعت کی لعنت سے چھوڑا دیا ایمان لا ئیں تو وہ جیسا انہوں نے خاکی کی صورت پائی ہے روحانی کی صورت بھی پائیں گے۔ اور سبز رنگ پرندوں میں یا گدھے کتوں کی جون میں رہنے کے خیال سے بے فکر اور مطمئن ہوں گے۔

Leave a Comment