Gospel I Have Bought For Four Cents
By
Kedarnath
کیدارناتھ
Published in Nur-i-Afshan Feb 19, 1891
نور افشاں مطبوعہ ۱۹ فروری۱۸۹۱ء
عزیزو دوستو! یہ میری چار آنے والی انجیل وہی انجیل ہے جس کو میں نے اس حالت میں مول لیا جب کہ میں شرارت اور بے ایمانی سے انجیل کا مخالف تھا اور باوجود یکہ پیاسا تھاتو بھی نہیں چاہتا تھاکہ پانی کے پاس آؤں اور بے قیمت مول لو ں اور آب حیات مفت پیوں۔ پر ساتھ ہی اس کے میں ان سے متفق الرائے نہ تھا۔ جو فسانہ عجائب اور الف الیلیٰ تو خرید کر کے پڑھیں مگر انجیل کو پھوٹی آنکھوں بھی دیکھنا کفر اور گناہ سمجھیں ہر چند کو میرا بھی انجیل کو مول لینا اور پڑھنا نہ اس غرض سے تھا کہ اپنی پیاس اس سے بجھاؤں بلکہ اپنی نالائق فہمید اور ناشائستہ اعتراضات سے اس چشمہ صافی کی رد کو جو عجیب جوش میں لہریں مارتا میری طرف آتا تھا روک دوں اور یوں اپنی آبائی ٹوٹے حوض کی اوس سے تشنگی بجھانا چاہتا تھا۔ پر کیا ہوا؟خدا کے اس فضل کی بہتات کے جو انجیل کے ہر صفحہ سے ظاہر ہے میرے دل کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور مجبور کیا کہ اس چشمہ سے پیکر سیراب ہوں تب میں نے پیا اور اس طرح وہ چار آنے جن کی کچھ اصل نہیں میرے لئے اس قدر مفید ٹھہر ئے کہ آسمانی خزانہ ہاتھ آگیا کیسے نادان ہیں وہ شخص جو جھوٹی دولت سے سچی دولت کو نہیں خرید کرتے اور اس جھوٹی دولت کو یہاں تک پیار کرتے کہ ان کو گوارا نہیں ہوتا کہ وہ پیسہ دے کر متی یا یوحنا کی انجیل کو مول لیں اور پڑھیں وائے غفلت اور ناوانی کہ وہ پیسہ کے لالچ میں پڑ کر ہمیشہ کی دولت کو کھوتے ہیں پھر دم آخر روتے ہیں ۔ کاش کہ ہماری کمائی کے دو پیسہ ہی انجیل کے خرید کرنے میں صرف ہوں تاکہ دولت لازوال ہاتھ آئے چونکہ عزیزو ہندو مسلمانوں ۔ خواب غفلت سے بیدار ہو ۔ لویہ دو پیسہ کو یوحنا کی انجیل ۔ اس میں کیا لکھا ہے۔ نیک کام کرو اور نجات پاؤ نہیں ۔ یہ ہو نہیں سکتا ۔ جس حال میں ہم بُرے ہیں بس بُروں سے بُرے ہی کام ہوں گے۔ اس میں لکھا ہے ۔ کہ خدا نے جہان کو ایسا پیا ر کیا ۔ واہ کیا عمدہ الفاظ ہیں جو بیساختہ طبیعتوں کو کھینچے لیتے ہیں اور فوراً اوّل سے سوال پیدا ہوتاہے کہ کیسا پیار کیا۔ جواب ملتا ہے کہ اس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخشا ۔ واہ کیا اچھی بات ہے۔ پر ہم کو کیا فائدہ ۔ جواب ملتا ہے کہ جو کوئی اس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو۔ بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔ ہاں دو ستو کیا تم ہلاکت سے بچ کر ہمیشہ کی زندگی پانا چاہتے ہو؟ اگر چاہتے ہو تو لو۔