مسیح کی آمد

Eastern View of Jerusalem

The Second coming of Jesus

By

Kidarnath

کیدارناتھ

Published in Nur-i-Afshan Ma 15, 1889

نور افشاں مطبوعہ ۱۵۔ مئی ۱۸۸۹ء

 لوقا۲۹:۱۲ سے واضح رہے کہ پاک کلام میں آدم سے ابن آدم تک جس قدر پیشین گوئیاں خدا کے نبیوں کی معرفت لکھی گئیں وہ سب کی سب اپنے اپنے موقع و محل پر پوری ہو گئیں  اور اب جس قدر پیشین گوئیاں پاک کلام میں پوری ہو نے کو باقی ہیں وہ بھی اپنے وقت پر تمام و کمال پوری ہوں گی اس میں  کچھ کلام نہیں ہے۔ پرانے عہد نامہ میں جتنی پیشین گوئیاں ہیں ان کا ذکر اور اصلی مطلب خداوند مسیح تھا۔ مثلاً عورت کی نسل یا ایک نبی مثل موسیٰ اور آفتاب صداقت اور مرد آشنائے رنج اور سلامتی کا شہزاد ہ وغیرہ اور جب ہم نئے عہد نامہ کو مسیح کی پیدائش سے اس کے عروج تک پڑھتے ہیں تو صاف معلوم ہوتا ہے کہ عہد عتیق کی پیشیں گوئیوں کو عہد جدید سے اس قدر نسبت ہے جس قدر لفظ کو معنی سے یا حروف مشدد (باندھا گیا) کو اپنے اگلے پچھلے حروف سے گویا لفظ بغیر معنی مہمل (چھوڑا گیا)ہے اور معنی بغیر لفظ غیر ممکن اسی طرح عہد عتیق کی ساری پیشین گوئیاں عہد جد ید سے الگ کر کے کچھ بھی نہیں بلکہ ایک وہم کا انبار معلوم ہوتی ہیں۔ اسی قاعدہ کو مدنظر رکھ کر مسیح کی پیدائش سے پیشتر اگر ہم عہد عتیق کو ملاحظہ کریں ۔ بشرطیکہ ہم خدا کے کلام عہد عتیق کو سچ نہ جانتے ہوں تو ہمارا کیا حال ہو گا اور ان پیشین گوئیوں کی ہماری نظر میں کیا وقعت ہو گی۔ ہم سچ کہتے ہیں وہی ہوگی جو آج کل کے منکرین کی ہے۔ جو ہر وقت یہہ اعتراض کرنے کو موجود ہوتے ہیں کہ مسیح کب آئے گا۔۱۸۰۰ برس سے زیادہ گزرے کہ نہیں آیا۔  افسوس ان کی عقلوں پر باوجود  یہ کہ پاک کلام میں صاف بتادیا گیا جس گھڑی تم خیال نہیں کرتے ابن آدم آئے گا پھر بھلا وہ گھڑی جس کو ہم نہیں جانتے کیونکر بتا سکیں اور اگر ہم وہ گھڑی جانتے ہوں اور اس میں ابن آدم آئے تو کیا خدا کے کلام کی بطالت ظاہر نہ ہوگی۔ یہہ اس کی عین صداقت ہے کہ کسی کو وہ گھڑی معلوم نہیں۔ ہاں وہ اپنے وعدہ پر ضرور آئے گا۔ دیکھو بعض ہندوستانی جو وقت کو نہیں پہچانتے باوجود جانیں گے کہ ریل گاڑی فلاں وقت فلاں منٹ پر آئے گی۔ تو بھی یاتووقت سے پہلے اسٹیشن پر پہنچ کر انتظاری کی حالت میں مضطرب (بےچین)ہو کر ایک دوسرے سے شکایت کرتے ہیں کہ ریل ابھی تک نہیں آئی بڑی دیر کی حالت میں مضطرب ہو کر ایک دوسرے سے شکایت کرتے ہیں کہ ریل ابھی تک نہیں آئی بڑی دیر کی اور یا وقت پر نہ پہنچنے سے ریل کو نہیں پاتے تب کہتے ہیں کہ ریل جلد چلی گئی افسوس ان کی عقلوں پر اسی طرح عزیز بھائیوتم ہر وقت جاگتے اور تیاررہو کیونکہ (جس گھڑی تمہیں گمان بھی نہ ہوگا ابن آدم آجائے گا)  ۔

Leave a Comment