خداوند مسیح نے انبیائے سابقین کو (نعوذ باللہ)چور اور ڈاکو بتلایا ۔ہم نے لکھا تھا کہ ’’ہم سمجھتے تھے کہ زمانہ کی علمی ترقی کے ساتھ مسلمانوں کے مذہبی خیالات بھی پچیس تیس سال گذشتہ کی بہ نسبت اب کسی قدر مبدل ہوگئے ہوں گے۔
باقی پڑھیں
بعض اشخاص جا ہلانہ مسیحیوں کے ساتھ حُجت و بحث کرتے اور کہتے ہیں کہ گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے لیے کفار ہ کی ضرورت نہیں ہے۔ اور مسیح کے گنا ہ گاروں کے بدلے میں اپنی جان کو قربان کرنے اوراپنا پاک لہو بہانے پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ کہاں کی عدالت تھی کہ گناہ تو کریں۔
باقی پڑھیں
ابراؔہیم نے کہا کہ اےمیرے بیٹے خداآپ ہی اپنے اوسطے سوختنی قربانی کے لیے برّہ کی تدبیرکرے گا( پیدائش ۱۲ :۸ )۔ابراؔہیم سے اُس کے بیٹے اسحاؔق کا اثنائے(دوران ،وقفہ) راہ میں یہ سوال کرناکہ ’’آگ اور لکڑیاں توہیں پرسوختنی قربانی کے لیے برّہ کہاں‘‘ ؟
باقی پڑھیں
شمعون پطرس نے اُ سے جواب دیا کہ’’ اے خداوند ہم کس کے پاس جائیں ہمیشہ کی زندگی کی باتیں تو تیرے پاس ہیں۔ اور ہم تو ایمان لائے اور جان گئے ہیں کہ تو زندہ خدا کا بیٹا مسیح ہے‘‘( یوحنا ۶: ۶۹،۶۸ )۔
باقی پڑھیں
عرصے سے مرزا غلام احمد صاحب قادیانی نے شور و شر مچا رکھا تھا کہ اُن کو الہٰام ہوتا ہے۔ پر اُ ن کے الہٰام کی کوئی حقیقت نہ کھلی ۔ جتنی دفعہ الہٰام آپ کو ہو اوہ الہٰام الہٰام نہ ٹھہرا ۔
باقی پڑھیں
یہ مرد بہت معجزے دکھاتا ہے ‘‘۔( یوحنا ۴۷:۱۱ )ضرور نہیں کہ لفظ معجزہ کی تشریح کی جائے کیونکہ یہ لفظ ایسا عام ہو گیا ہے ۔ کہ ہر ایک مذہب و ملت کے لوگ بخوبی تما م جانتے اور سمجھتے ہیں کہ معجزہ کیا ہے۔
باقی پڑھیں
بے شمار مسلمان صاحبان جوق در جوق پیر صاحب کی قبر کی زیارت اور اُس پر نذریں چڑھانے کے واسطے چلے آتے ہیں ۔ بتاشے ریوڑی اور پیسے نذریں چڑھاتے اور منتیں مانتے اور مرادیں چاہتے ہیں۔
باقی پڑھیں
مسیحی مذہب کے حق میں ایک معقول دلیل اُن اُمیدوں کی عظمت سے حاصل ہوتی جنہیں وہ بنی آدم پر ظاہر کرتا ہے ۔ ان تمام مذہبی طریقوں میں سے جن میں انسان نے پرستش کی ہے۔ صرف یہی ایک ہے ۔ جو حیات ابدی کی مبارک اور یقینی اُمید دے سکتا ہے۔
باقی پڑھیں
حقیقت یہ ہے کہ اُس واقعی پوائنٹ پر جہاں تمام انسانی مذہب کے تمام طریقے شکست ہو جاتے مسیحی مذہب اپنی الہٰی طاقت میں قائم رہتا ہے۔ اُن رازو ں کا جو مو ت سے متعلق ہیں وہ دلیرانہ سامنا کرتا ۔ اور اُنہیں جلالی طور سے ظاہر و منکشف کرتا ہے۔
باقی پڑھیں
جناب مرز ا صاحب آپ خیال فرمائیے ۔ کہ چند گزرے سالوں میں آپ نے اتنے اشتہار دئیے اور کتابیں لکھیں لیکن کوئی بات بھی آپ کی بن نہ پڑی ۔ آپ ہمیشہ کہتے رہے کہ خدا نے یہ بات اور وہ بات مجھ پر ظاہر کی ہے۔ مگر وہ اشتہار نا پائیدار ٹھہرتے رہے۔
باقی پڑھیں