الٰہی فکرمندی کے لئے انسانی جواب

تمہاری اور میر ی اور ہر کسی کی روحانی اقبالمندی (خوش نصیبی)کے لئے الٰہی خواہش آج کے دن اُس قدر بڑی اور ظاہر ہے جیسی کہ اٹھارہ سو بر س گزرے یروشلیم کے زمانہ میں تھی ۔ اس سلطنت عظیم کی تمام قوموں کے لئے الٰہی طبعیت فکر مند انہ خواہش کر رہی ہے تاہم اُس کی خواہشوں کی کیسی مخالفت اور تر وید کی جاتی ہے ۔ باقی پڑھیں

خدا اور فطرت

مجھے اپنی حیات کی قسم میں کبھی کسی گنہگار کی موت سے خوش نہیں ‘‘ آو ٔ‘‘ اور جو پیاسا ہے آئے اور جو چاہتا ہے سو آب حیات مفت لے ‘‘یہ اُس خدا کا کلام ہے جو محبت ہے ۔ لاو ٔتو کو ن سا محبت پیما خیال لاتے ہو جو اس لا محدود محبت کو ناپ سکے اور اس مہر والفت کی آوا ز کو حیط حدود (حدود مقرر کرنا)سے محددو کر سکے ۔ باقی پڑھیں

یہودہ اسکر یوتی اور قرآن

بفرض محال اگر یہوداہ (اسکر یوتی )کی صورت مسیح کی صورت سے بدل گئی تو اُس کا دِل و روح غیر مبدل (نہیں بدلا تھا)رہا تو اس لاحل عُقدہ )نہ کھل سکنے والا راز)کا کشودکار کیونکر ممکن ہے ۔جیسا کہ یوحنا لکھتا ہے باقی پڑھیں

انجیل پہلی بشارت

لوگ ہم سے کبھی کبھی دریافت کرتے ہیں کہ عیسی مسیح تو قریب (۱۹۰۰) برس گزرے کہ اس دُنیا پر ظاہر ہوئے اُن سے پیشتر دُنیا نے کیونکر نجات حاصل کی ۔ اگر یہ کہا جائے کہ اُن کی جو خداوند مسیح سے پیشتر اس دُنیا میں زندگی بسر کرکے نجات نہیں ہوئی ۔ باقی پڑھیں

قرآن مسیح کے جی اُٹھنے کا اقرار کرتا ہے

قرآن میں محمد صاحب مسیح کی موت اور اُس کے اپنی قدرت سے جی اُٹھنے کا اقرار کرتے ہیں ۔چنانچہ سورہ مریم میں یوں لکھا ہے ۔ باقی پڑھیں

الہٰامی کلام

دنیامیں ہزاروں مضمونوں ، سینکڑوں زبانوں سوا ایک کے بے شمار باطل دینوں۔ مختلف علموں اور متفرق ہنروں کی بہت سی کتابیں موجود ہیں لیکن ہم اُن کو دو حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں ۔ باقی پڑھیں

مسلمانوں کی تقدّیر

مسلمانوں کا عام مسئلہ ہے کہ جو کچھ تقّدیر میں ہے وہی ہو گا اور تقدیر بدل نہیں سکتی اور نیکی اور بدی خدا کی طرف سے ہے ۔اگر خدا نے کسی شخص کے حق میں چور ہونا لکھا ہے تو وہ اپنی کوشش سے بچ نہیں سکتا۔ باقی پڑھیں

اسلام اور مسیحیت اور بت پرستوں کا کھانا

محمدیوں کی ایک حدیث میں لکھا ہے کہ اگر کوئی مُسلمان کسی بُت پرست کے ہاں کے کھانے کا ایک لقمہ کھا لے تو چالیس روز تک اُس کی دُعا قبول نہیں ہو سکتی اور مسیحیوں کے کھانے کی نِسبت قرآن میں لکھا ہو ک باقی پڑھیں

رفیق مہاجرت

’’لیکن میں تم سےسچ کہتا ہو ں کہ میرا جانا تمہار ے لئے فائدہ مند ہے کیونکہ اگر میں نہ جاؤں تو وہ مددگار تمہارے پاس نہ آئے گالیکن اگر جاؤں گاتو اُسے تمہارے پاس بھیج دُوں گا۔اور وہ آکر دنیا کو گناہ اور راست بازی اور عدالت کےبارےمیں قصوروار ٹھہرائے گا‘‘ (یوحنا ۷:۱۶ ۔۸)۔ باقی پڑھیں

مسیح کی آمد

لوقا۲۹:۱۲ سے واضح رہے کہ پاک کلام میں آدم سے ابن آدم تک جس قدر پیشین گوئیاں خدا کے نبیوں کی معرفت لکھی گئیں وہ سب کی سب اپنے اپنے موقع و محل پر پوری ہو گئیں اور اب جس قدر پیشین گوئیاں پاک کلام میں پوری ہو نے کو باقی ہیں وہ بھی اپنے وقت پر تمام و کمال پوری ہوں گی اس میں کچھ کلام نہیں ہے۔ باقی پڑھیں